About The Author

This is a sample info about the author. Lorem ipsum dolor sit amet, consectetuer adipiscing elit. Quisque sed felis.

Get The Latest News

Sign up to receive latest news

Sunday, September 12, 2010

’اعصام الحق کی کامیابی کا راز‘


کسی بھی گرینڈ سلیم ٹینس ٹورنامٹنٹ کے فائنل میں پہنچنے والے پہلے پاکستانی کا اعزاز حاصل کرنے والے ٹینس سٹار اعصام الحق قریشی کے والدین کا کہنا ہے کہ اعصام کی اس کامیابی کے پیچھے جو قوت ہے وہ ان کی وہ خواہش کہ پریشانیوں اور مصیبتوں میں گھری اپنی قوم کو کوئی خوشخبری دینا۔

اعصام الحق قریشی جنہوں نے پاکستان کے لیے تاریخ ساز کامیابی حاصل کی اور اس وقت جاری سال کے آخری گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ یو ایس اوپن کے مکسڈ ڈبلز میں فائنل تک اور مین ڈبلز کے سیمی فائنل تک پہنچ چکے ہیں اور ان کے والد احتشام الحق قریشی اور والدہ نوشین احتشام کی خواہش اور دعا ہے کہ وہ ٹرافی لے کر وطن واپس آئیں۔
اعصام الحق کی والدہ نوشین احتشام کا کہنا ہے کہ یو ایس اوپن کے آغاز پر اعصام سے جب ان کی ٹیلی فون پر بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے حالات سے بہت پریشان ہیں اور اس پر کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے میچ فکسنگ سکینڈل کے سامنے آنے سے ساری قوم کو جو دھچکا لگا ہے وہ چاہتے ہیں کہ ایسی کارکردگی دکھائیں کہ بری خبریں سننے والی اس قوم کے چہروں پر خوشی بکھر جائے۔
نوشین کے مطابق انہیں جتنے بھی مبارک باد کے فونز آ رہے ہیں سب لوگ یہی کہہ رہے ہیں کہ اعصام کی اس جیت نے تو اس وقت ٹانک کا کام کیا ہے اور خوشی اس بات کی ہے کہ کوئی تو خوش خبری ملی۔
نوشین احتشام پاکستان کی نمبر ایک ٹینس کھلاڑی خاتون رہ چکی ہیں اور ان کے والد یعنی اعصام کے نانا خواجہ افتخار احمد آل انڈیا نمبر ون ٹینس کے کھلاڑی تھے۔ نوشین کا کہنا ہے کہ وہ اس قدر خوش ہیں اور اتنا فخر محسوس کر رہی ہیں کہ وہ ان جذبات کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یو ایس اوپن میں اعصام کا شیڈیول کافی سخت تھا اور کل پہلے ان کا مین ڈبلز کا کواٹر فائنل تھا تو صرف ایک گھنٹے کے بعد ان کا مکسڈ ڈبلز کا سیمی فائنل ہوا ہم نے یہ میچ دھڑکتے دل اور تر آنکھوں کے ساتھ انٹرنیٹ سے براہ راست دیکھا اور ہر لمحہ اعصام کے لیے دعائیں کیں۔

0 comments:

Post a Comment